0

ایرانی فوجی تنصیبات پر اسرائیل کا حملہ

ایرانی فوجی تنصیبات پر اسرائیل کا حملہ۔اسرائیل نے ہفتہ کے اوائل 26 ؍اکتوبر کو ایران پر جوابی حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ایران کے حملوں کے جواب میں فوجی اہداف پر حملے کر رہی ہے۔اطلاعات ہیں کہ اسرائیل نے ایران کے ایلام‘ خوزستان اور تہران میں واقع فوجی مراکز کو نشانہ بنایا جس میں خفیف نقصان پہنچا ہے۔اسرائیلی حملوں کے ساتھ ہی تہران میں فضائی دفاغی نظام کو پروجیکٹائلز کو شہر کے مشرق میں نشانہ بناتا ہوا دیکھا گیا ۔ایرانی دارالحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، اور سرکاری میڈیا نے ابتدائی طور پر تصدیق کی کہ تہران کے اردگرد کم از کم چھ دھماکے سنے گئے۔ میڈیا نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے کچھ آوازیں شہر کے گرد فضائی دفاعی نظام سے آئیں۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے بعد میں کہا کہ تہران کے ہوائی اڈوں، بشمول امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر’آپریشنس‘ معمول کے مطابق جاری ہیں۔سرکاری ٹی وی کے میزبان نے مہرآباد اور امام خمینی ہوائی اڈے کے سربراہان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’’امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے اور مہرآباد ہوائی اڈے پر کارروائیاں معمول کے مطابق ہیں اور وہ شیڈول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔‘‘
تاحال جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔ یہ کارروائی ہفتہ کی اولین ساعتوں میں کی گئی۔ ان حملوں کا مقصد ایران کے فضائی دفاعی نظام اورمیزائیلز اور ڈرونس کی تیاری کے مراکز کو نشانہ بنانا تھا۔تاحال ایرانی عہدیداروں نے ادعا کیا کہ اسرائیل اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا چونکہ حملوں کے باعث محدود نقصان پہنچا ہے۔این بی سی نیوز اور اے بی سی نیوز نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ایران پر اسرائیلی حملے میں ایرانی جوہری تنصیبات یا تیل کے میدانوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا، بلکہ یہ فوجی اہداف تک محدود تھے۔
مغربی ایشیا میں اسرائیل کی جوابی کارروائی کے حوالے سے کشیدگی پائی جاتی ہے، جو کہ ایران کی جانب سے یکماکتوبر کو کئے گئے بلسٹک میزائل حملے کے جواب میں ہو سکتی ہے، جس میں ایران نے اسرائیل پر تقریباً 200 بلسٹک میزائل داغے تھے۔ یہ چھ ماہ میں ایران کا اسرائیل پر دوسرا براہِ راست حملہ ہے۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے اپنے بیان میں کہا’’ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف مسلسل کئی ماہ سے جاری حملوں کے جواب میں، اس وقت اسرائیلی دفاعی افواج ایران میں فوجی اہداف پر ٹھیک نشانے والے حملے کر رہی ہے۔‘‘اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے تہران اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کا جواب دینے کا حق اورذمہ داریہے، جن میں ایران کی سرزمین سے داغے گئے میزائل حملے بھی شامل ہیں۔ تہران میں مزید چار دھماکوں کی آواز سنی گئی، ایرانی میڈیا کے مطابق مقامی میڈیا کے مطابق ہفتہ کو مشرقی تہران میں مزید چار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور بتایا گیا کہ ’دارالحکومت میں فضائی دفاعی نظام ابھی بھی سرگرم ہے۔‘ اسرائیل نے ایران پر کامیاب جوابی حملے کی اطلاع دی اسرائیلی فوج کا کہنا ہے’’جوابی حملہ مکمل کر لیا گیا ہے، اور اس کے مقاصد حاصل کر لئے گئے ہیں۔ ہمارے طیارے ایران میں فوجی اہداف پر حملہ کر کے بحفاظت واپس آ گئے ہیں۔ ان میں ایران کی جانب سے گزشتہ سال اسرائیل پر حملوں میں استعمال ہونے والے میزائل بنانے کی فیکٹریاں بھی شامل تھیں۔‘‘ دو اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو ایران پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں جوہری یا تیل کی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ایران نے کچھ دیر کے لئے تمام رخوںپر پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔ایران کی سیول ایوئیویشن آرگنائزیشن کے ترجمان نے کہا کہ ملک کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنانے ہفتہ کو اطلاع دی کہ تمامروٹس پر پروازیں اگلے اعلان تک منسوخ کر دی گئی ہیں‘ تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق پروازوں کو بحال کردیا گیا ہے۔
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤز کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے کہا کہ ’’ فوجی اہداف پر کیے گئے مخصوص حملے‘‘ ایران کی طرف سے یکماکتوبر کو اسرائیل پر بلسٹک میزائل حملے کے جواب میں کیے گئے ’’دفاعی اقدام‘‘ہیں۔ایک امریکی دفاعی عہدیدار نےنام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ کو پہلے سے اطلاع دی گئی تھی اور اس حملے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔عہدیدار نے یہ نہیں بتایا کہ امریکہ کو کتنی پیشگی اطلاع دی گئی تھی یا اسرائیل نے کیا معلومات فراہم کی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں