اڈانی کے خلاف نیو یارک میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا۔ رشوت ستانی کے الزامات پر امریکی پراسیکیوٹرز کی کارروائی امریکی پراسیکیوٹرز نے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی، اور دیگر چھ افراد کے خلاف فرد جرم عائد ککردیاہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے بھارتی سرکاری اہلکاروں کو شمسی توانائی کے معاہدے حاصل کرنے کے لیے 2029 کروڑ روپے (265 ملین ڈالر( کیرشوت دی۔ یہ رشوت مبینہ طور پر 2020 سے 2024 کے دوران ادا کی گئی۔پراسیکیوٹرز کے مطابق، اڈانی گروپ نے اس حقیقت کو امریکی بینکوں اور سرمایہ کاروں سے چھپایا، جن سے اس نے شمسی توانائی کے منصوبے کے لیے اربوں ڈالر جمع کیے تھے۔ اڈانی گروپ کو امید تھی کہ توانائی کے ان معاہدوں کے ذریعے وہ 2 ارب ڈالر کا منافع حاصل کرے گا۔اگرچہ رشوت ستانی کے یہ الزامات بھارتی اہلکاروں سے متعلق ہیں لیکن امریکی قوانین ان بدعنوانی کے معاملات کو دیکھ سکتے ہیں جو امریکی سرمایہ کاروں یا مارکیٹس کو متاثر کرتے ہیں۔اڈانی گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ قانونی کارروائی کرے گا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 20 نومبر کو نیویارک کی ایک گرانڈ جیوری نے ک بھارت کے معروف صنعتکار گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کے خلاف رشوت ستانی کے الزام میں فرد جرم عائد کیاجس میں 265 ملین ڈالر (تقریباً 2029 کروڑ روپے) کی رقم شامل ہے۔ اس کے بعد امریکہ میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔محکمہ انصاف کے کریمنل ڈیویژن کی ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل لیزا ایچ ملر نے اڈانی اور ان کے ساتھیوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے بھارتی حکومتی اہلکاروں کو رشوت دے کر دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے ذریعے منافع بخش شمسی توانائی کے معاہدے حاصل کیے، جس سے امریکی سرمایہ کاروں کو نقصان پہنچا۔
امریکی قانونی نظام میں فرد جرم کیا ہوتا ہے اور اس کے اڈانی اور ان کے ساتھیوں پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟ آگے کیا ہونے کا امکان ہے؟فرد جرم کیا ہے؟
بلیکز لاء ڈکشنری کے مطابق ’’فرد جرم ایک باقاعدہ تحریری الزام ہے‘‘ جو کسی جرم کے الزام میں ملزم کے خلاف جاری کیا جاتا ہےاور یہ ایک مرحلہ وار عمل کے بعد کیا جاتا ہے۔جب کسی مبینہ جرم کی تحقیقات مکمل ہو جاتی ہیں، تو پولیس شواہد کو عوامی پراسیکیوٹر کے حوالے کرتدیتی ہے۔ اگر پراسیکیوٹر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ایک سنگین جرم (مستوجب سزا)کا ارتکاب ہواہے تو وہ گرانڈ جیوری کے انتخاب کا عمل شروع کر سکتے ہیں۔
گرانڈ جیوری کیا ہے اور اس کے ارکان کون ہوتے ہیں؟
گرانڈ جیوری ایک پانل پر مشتمل ہوتی ہے جو عدالت کے دائرہ اختیار میں رہنے والے شہریوں کے’’مختلف طبقات ‘‘سےچنا جاتا ہے۔ نیویارک ریاست میں گرانڈ جیوری میں 23 ارکان ہو سکتے ہیں، اور کم از کم 16 ارکان کو شواہد سننے کے لیے موجود ہونا ضروری ہوتا ہے۔یہ مرحلہ اہم ہے کیونکہ نیویارک ریاست کی گرانڈ جیوری ہینڈ بک کے مطابق ’’نیویارک ریاست میں کسی شخص کو ماخوذ کرنے کے لیے مقدمے میںاس وقت تک نہیں لایا جا سکتا جب تک کہ اس کے خلافگرانڈ جیوری نے فرد جرم عائد نہ کیاہو۔‘‘
گرانڈ جیوری کیا کرتی ہے؟
گرانڈ جیوری کا مقصد ملزم کی بے گناہی یا قصور کا تعین کرنا نہیں ہے۔ اس کے برعکس، یہ فیصلہ کرتی ہے کہ آیا موجودہ شواہد مقدمے کے لیے کافی ہیں یا نہیں۔اگر گرانڈ جیوری شواہد کو کافی سمجھتی ہے، تو وہ فرد جرم عائد کرتی ہے جس میں ملزم کے خلاف الزامات کی فہرست شامل ہوتی ہے۔ اس کے بعد مقدمہ سماعت کے لیے لے جایا جائے گا۔گرانڈ جیوری کی کارروائی خفیہ رکھی جاتی ہے جب کہ مقدمہ کی سماعت کھلی عدالت میں ہوتی ہے۔ فرد جرم جاری کرنے کے لیے جیوری کے تمام ارکان کا متفق ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ نیویارک میں کم از کم 12 ارکان (16 سے 23 ارکان میں سے) کا اتفاق کافی ہے۔
اب کیا ہوگا؟
اڈانی کے معاملے میں، فرد جرم عائد ہونے کے بعد مقدمہ ’’نالش‘‘ کے مرحلے میں داخل ہوگا۔ اس مرحلے پر جج الزامات کو بتائے گا اور یہ فیصلہ کرے گا کہ ملزمان کو ضمانت دی جائے یا نہیں۔ ملزمان کو یہ بھی فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ الزامات کے جواب میں اپنے’’قصوروار‘‘یا ’’بے قصور‘‘ ہونے کی درخواست کرتے ہیں۔ اگر وہ بے قصور ہونے کی درخواست کرتے ہیں، تو مقدمہ جیوری ٹرائل کی طرف بڑھے گا۔
اڈانی گروپ نے رشوت ستانی کے الزامات کی تردید کی
جمعرات کو اڈانی گروپ نے امریکی محکمہ انصاف (DoJ) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کی جانب سے لگائے گئے رشوت ستانی کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ایک سرکاری بیان میں، گروپ نے ان الزامات کو ’بے بنیاد‘ قرار دیا اور کہا کہ ملزمان کو ’ثابت ہونے تک بے گناہ سمجھا جاتا ہے‘۔ گروپ نے مزید کہا ’’تمام ممکنہ قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے۔‘‘اڈانی گروپ نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ اعلیٰ ترین معیارات پر عمل پیرا رہا ہے اور حکمرانی، شفافیت اور قواعد کی تعمیل کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
0